ملائکہ کے درمیان حضرت عزرائیلؑ ھی کو کیوں روح قبض کرنے پر مامور کیا گیا؟
جب خداوند عالم نے حضرت آدم
کو خلق کرنے کا ارادہ فرمایا تو جناب جبریل کو زمین کے مختلف حصوں سے مٹھی بھر خاک
لینے کے لیے بھیجا تاکہ ان سے حضرت آدم کو
خلق کرے۔جبریل نے جیسے ھی زمین سے خاک اٹھانا چاھی زمین نے اس سےسوال کیا کہ آدم کی
خلقت سے خدا کا کیا مقصد ھے؟ تو جبریل نے کہا:
مقصد یہ ھے کہاان کو اور ان کی ذریت پرعبادات
کی ذمہ داریاں ڈالی جائیں
اور ان میں سے جو اطاعت کرے اسے ہمیشہ کے لیے اپے جوار میں جنت میں رکھا جائے اور ان
میں سے جو بھی نافرمانی کرے اسے تا ابد جہنم کی آگ سےبنے قید خانے میں عذاب دیا جائے۔
زمین نے جب جبریل سے یہ باتیں
سنیں تو اسے خدا کےحق کی قسم دے کر کہا کہ میرے وجود سے خاک نہ لے جاو کیونکہ میں خدا کے عذاب کی طاقت نہیں رکھتی۔ لہذا جبریل زمین سے
کچھ اٹھائے بغیر واپس پلٹ آئے اور خدا سے عرض کی چونکہ زمین نے مجھے تیری عزت اور
بزرگی کی قسم دی لہذا میں نے اس میں سےکچھ نہ اٹھایا۔ خدا نے میکائیل اور اسرافیل کو
بھی خاک لانے کے لیے مامور کیا تو زمین نے ان کو بھی قسم دی کہ کچھ نہ اٹھائیں اور
وہ بھی اس طرح بغیر کچھ اٹھائے پلٹ آئے۔
خدا نے جناب عزرائیل کو خاک
لانے پر مامور کیا۔ عزرایل جب زمین سے خاک اٹھانے لگے تو زمین نے انہیں خدا کی قسمیں دیں کہ وہ اس میں سے
کچھ نہ آٹھائیں لیکن انہوں نے ایک نہ سنی
اورکہا: میں اپنے خدا کے حکم کی مخالفت سے ڈرتا ھوں اور تیری اہ زاری کی وجہ
سے ہرگز آپنے خدا کے حکم کی خلاف ورزی نہیں کروں گا۔ لہذا مختلف مقامات سے خاک اٹھائی
اور خدا کی بارگاہ میں حاضر کر دی۔خدا نے بھی ان کی خوب حوصلہ افزائی کی اور فرمایا:
چونکہ تو نے خاک لانے میں میرے حکم کی تعمیل کی ھے اور زمین کی فریاد پر اس پر رحم نہیں کیا ھے لہذا آدم کی اولاد کی روح
قبض کرنے پر تجھے مامور کرتا ھوں تاکہ کسی پر رحم نہ کرے اور ماں کی گود میں موجود
شیرخوار بچے کی روح کو قبض کر سکے اور ماں
اور اس کے بچے میں جدائی ڈال سکے اور دو بھائیوں کو موت کے ذریعہ ایک دوسرے سے جدا
کر سکے اور شوہر بیوی جن کے درمیان سالوں محبت
رھی ھے ان میں جدائی ڈال سکے اور یوں حضرت
عزرائیل خداوندعالم کی جانب سے بندوں کی روح قبض کرنے پر مامور ھو گئے۔
Comments
Post a Comment
Please do not enter any spam link in the comment box.